حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی سامراج امریکہ کی جانب سے آستان قدس رضوی حرمِ امام رضا علیہ السلام پہ پابندی کھُلی دہشتگردی اور اسلاموفوبیا کی بدترین مثالیں ہیں۔حرمِ امام رضا اور دیگر مقدس مقامات پہ عالمی دہشتگرد امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ سال بھی حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی اور ٹرمپ کے جانے سے قبل امریکی وزارتِ خارجہ کی جانب سے ایسی جارحانہ پابندیاں اسلام دشمنی کے مترادف ہیں۔
ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی نے کیا ۔مرکزی صدر نے پابندی کی مزمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ عالمی استعمارامریکہ اور یورپی یونین کی حالیہ پابندیوں پہ شیعہ سنی مسلمانوں نے اظہار برہمی کیا ہے حرمِ امام رضا پہ پابندی دراصل شعائر اسلامی پہ پابندی ہے امریکہ کو اس توہین آمیز رویے کی امت مسلمہ سے معافی مانگنا ہوگی۔
دنیامیں ہر مذہب کے پیروکاروں کو مقدس مقامات جان سے ذیادہ عزیز ہیں جس کے دفاع کے لیے وہ اپنا تن من دھن قربان کرنے کے لیے تیار ہیں پابندی جیسے اقدامات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل مجروح ہوئے ہیں۔امریکہ کو فی الفور پابندیاں ہٹانی ہوں گی۔
مرکزی صدر نے مزید کہا اس سے قبل مسلمانوں کے قبلہ اول پہ امریکی سامراج کی پشت پناہی میں ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل قابض ہے ۔حرم امام رضا پہ ناجائز پابندیاں قبلہ اول پہ پابندی اور ارضِ فلسطین پہ تسلط کا ہی تسلسل ہیں ۔امریکہ اور اس کے حواریوں کی اسلام مخالف سرگرمیاں مشرقِ وسطیٰ سمیت دنیابھر کے انسانوں کے لیے خطرہ کی گھنٹی ہے۔عالم اسلام کو عالم کفر کے گھناونے اقدامات کے مدمقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر جواب دینا ہوگا اور یہی وقت کا تقاضہ بھی ہے